حب الادب اور یو اے ای اپڈیٹس کے زیر اہتمام مقابلہ افسانہ نگاری

مختصر ترین وقت میں مقابلہ افسانہ نگاری کے لیے ڈھیروں فن پارے موصول ہوئے.

حب الادب کے صدر بابرالیاس صاحب کا یہ نعرہ ہے کہ "اہل قلم قوم کا سرمایہ ہیں” اور اس مقابلے میں شامل لکھاریوں نے ثابت بھی کیا.

افسانہ نگاری کوئی آسان کام نہیں. اس کے لیے جی جلانا پڑتا ہے. اپنے پیدا کردہ فرضی کرداروں کی دنیا میں غرق ہو کر ان کے ساتھ ہنسنا اور رونا پڑتا ہے. کئی روز اس کیفیت کو اپنے اوپر طاری کر کے اسے پکانا پڑتا ہے.

اس کے ساتھ ساتھ جذبات کی رو میں بہتے ہوئے عقل و شعور کا دامن تھامے رکھنا ہوتا ہے تاکہ ممکنات کی دنیا سے ترک تعلق نہ ہوجائے اور افسانوی کردار غیر حقیقی اور مشکوک نہ ہو جائیں.

حب الادب اور یو اے ای اپڈیٹس کے زیر اہتمام مقابلہ افسانہ نگاری میں جس جوش و خروش سے مصنفین نے حصہ لیا ہے اس نے "یو اے ای اپڈیٹس” کی ٹیم سمیت حب الادب ٹیم کو بھی حیران کر دیا ہے. مختصر ترین وقت میں ڈھیروں فن پارے موصول ہوئے. اکثر مصنفین وقت کی قلت اور ٹائپنگ کے مسائل کی وجہ سے شامل ہونے سے رہ گئے.

بھیجی گئی سبھی تحریروں کو ہم نے پبلش کر دیا ہے. ویب سائٹ پر ادب کے زمرے میں اپنے افسانے کا عنوان لکھیں اور تحریر آپ کے سامنے آجائے گی. صرف ایک تحریر پبلش نہیں کی جا سکی جس میں انگریزی الفاظ کی کثرت تھی.

تحریروں کے تنقیدی مطالعے کے بعد مرتب کردہ نتائج کے مطابق پہلی تین پوزیشنز درج ذیل ہیں.

پہلا انعام:
اگلا شکار ( اردو افسانہ، تحریر: دانیال حسن چغتائی )
دوسرا انعام:
آدھا (افسانہ، از قلم: انیلہ افضال ایڈووکیٹ)
تیسرا انعام:
گنتی (افسانہ، ازقلم: شاہد فاروق، واہ کینٹ)

تینوں تحریریں افسانہ نگاری کے بنیادی اصولوں کا مکمل احاطہ کرتی ہیں. تینوں افسانوں کی آخری پنچ لائنز ڈرامائی کیفیت پیدا کرتی ہیں. پہلی تحریر کا منفرد موضوع اسے دیگر دو پوزیشنز سے ممتاز کرتا ہے. دیگر تحریروں میں سے تین منتخب تحریریں درج ذیل ہیں.

چوتھا انعام:
فتور (افسانہ، ازقلم: سلمٰی کشم)
پانچواں انعام:
حرام کا ٹیگ (از قلم بیگم سیدہ ناجیہ شعیب احمد)
منتخب خاص:
خواب کا مجرم (ازقلم: عرفان حیدر)

افسانہ فتور کا عنوان اگر اترن ہوتا تو موضوع کا زیادہ بہتر احاطہ کرتا. افسانہ حرام کا ٹیگ کی پنچ لائنز مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے. افسانہ کسی نصیحت یا ذاتی کمنٹس پہ ختم نہیں ہوتا. ایسا کرنا اسے کالم بنا سکتا ہے. افسانہ خواب کا مجرم بہت خوب انداز سے لکھا گیا ہے.

دیگر تحریروں میں سے بھی اکثر بہترین لکھی گئی ہیں اور ان کے مصنفین مبارکباد کے مستحق ہیں. پوزیشنز محدود ہونے کے باعث ان کو مندرجہ بالا فہرست میں شامل نہیں کیا جا سکا. محترم بابر الیاس صاحب پوزیشن ہولڈرز مصنفین کو انعامات ارسال کریں گے.

تنقیدی رائے

افسانہ نگاری میں دور حاضر کے مسائل میں سے سب سے بڑا مسئلہ عامیانہ زبان کا ہے. ادبی زبان اخباری زبان سے مختلف ہوتی ہے جس کا اکثر مصنفین خیال نہیں کرتے. دوسرا بڑا مسئلہ کالم اور افسانے کے درمیان فرق کا ہے. بعض مصنفین اس فرق کی پہچان نہیں رکھتے. تیسرا مسئلہ افسانے میں مکالموں کا بے تحاشا استعمال کا ہے. مکالہ اور افسانے میں بنیادی فرق سمجھے بغیر افسانے کو مؤثر نہیں بنایا جا سکتا.

افسانہ نگاری کے شائق مصنفین کو چاہئے کہ اس میدان میں اترنے سے قبل بڑے افسانہ نگاروں کے شاہکاروں کا مطالعہ کریں. اور حلقہ ارباب ذوق سمیت ادبی تنظیموں کی شعری و ادبی نشستوں کے لیے کچھ لمحات صرف کریں.

آخر میں حب الادب اور بابرالیاس صاحب کے ساتھ ان کی ٹیم کو کامیاب مقابلہ کروانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ دعاؤں میں یاد رکھیں۔
ارشد فاروق بٹ

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.