بریکنگ نیوز : خلیجی ممالک نے شیجن طرز کے مشرکہ سیاحتی ویزے کی منظوری دے دی
سیاح چھ رکنی خلیجی بلاک (متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین، قطر، عمان اور کویت) کی سیر کر سکتے ہیں۔

دبئی ( یو اے ای اردو – ارشد فاروق بٹ ) عمان میں ہونے والے خلیج تعاون کونسل وزراء کے چالیسویں اجلاس میں چھ عرب ممالک نے متفقہ طور پر شیجن طرز کے مشرکہ سیاحتی ویزے کی منطوری دے دی ہے.
تفصیلات کے مطابق "یونیفائیڈ جی سی سی ویزہ” یعنی خلیج تعاون کونسل میں شامل ممالک کے مشترکہ سیاحتی ویزے کے ساتھ، سیاح چھ رکنی خلیجی بلاک (متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین، قطر، عمان اور کویت) کی سیر کر سکتے ہیں۔
سیاحوں کے لیے واحد راستے کا نفاذ
امارات کے وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری نے انکشاف کیا ہے کہ اگلے مرحلے میں، جی سی سی حکومتیں ایک متحد سیاحتی راستے کا انتخاب کریں گی جو تمام چھ ممالک کو آپس میں ملاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس راستے پر وہ غیر ملکی سیاح آئیں گے جن کا قیام 30 دن سے زیادہ ہے۔ متحدہ عرب امارات کی ایمریٹس ٹورازم کونسل نے اماراتی سیاحتی روٹ کی تیاری پر تبادلہ خیال کیا ہے جو ساتوں امارات کو آپس میں ملاتا ہے۔
خلیج تعاون کونسل کی 2030 کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر، 837 سیاحتی مقامات ہیں، جن میں سے متحدہ عرب امارات کے پاس 399 ہیں، جو تمام خلیجی ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔ متحدہ عرب امارات پورے خلیجی خطے میں کل 224 میں سے 73 میں سیاحت کے سب سے زیادہ واقعات اور سرگرمیوں کی میزبانی بھی کرتا ہے۔
"یونیفائیڈ جی سی سی ویزہ” معاشی گیم چینجر
یو اے ای کے ہوٹل مالکان اور ٹریول انڈسٹری کے ایگزیکٹوز کا خیال ہے کہ شینجن طرز کا یہ عرب سیاحتی ویزا نہ صرف اس شعبے کے لیے بلکہ مجموعی معیشتوں کے لیے بھی ایک گیم چینجر ثابت ہو گا. اس نئے ویزے سے خطے کے شہریوں اور تارکین وطن کے لیے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ تاہم، قیمت سمیت ویزے کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آنا باقی ہیں.