اسرائیل فلسطین جنگ: مجرمانہ خاموشی پر عرب ممالک سخت تنقید کی زد میں
ان ممالک میں مختلف سکولوں میں فلسطین سے اظہار یکجہتی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں.

دبئی (یو اے ای اپڈیٹس – عرب نیوز) اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں اور اس دوران ہزاروں فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں. اسرائیلی بربریت پر عرب ممالک کی خاموشی عوامی اشتعال کا باعث بن رہی ہے.
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت اسرائیل سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک اپنی عوام کی جانب سے شدید تنقیدکی زد میں ہیں. ان ممالک میں مختلف سکولوں میں فلسطین سے اظہار یکجہتی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں.
اسرائیل نہ صرف فلسطینی عوام کی نسل کشی میں مصروف ہے بلکہ فلسطین کے حمایتی ممالک میں بھی حملے کر رہا ہے. حال ہی میں بدھ اور جمعرات کی درمیان رات اسرائیل کی طرف سے لبنانی سرحد کے نزدیک فاسفورس بموں سے حملے کیے گئے. مقامی حکام کے مطابق لبنان کے سرحدی علاقوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم اور فائرنگ کا تبادلہ معمول بنتا جا رہا ہے۔
غزہ کی پٹی سے ملحقہ مصری شہر طابا میں جمعرات کی شب گرنے والے میزائل کے نتیجے میں 6 افراد کے زخمی ہونے کے بعد مصر کا سرکاری رد عمل سامنے آیا ہے۔ مصر کےایک خودمختار ذریعے کا کہنا تھا کہ اس سے نمٹنے کے لیے تمام آپشنز دستیاب ہیں۔
سات اکتوبرکو یہ لڑائی اس وقت شروع ہوئی تھی جب حماس نے سرحدی باڑ عبور کرکے اسرائیلی بستیوں پریلغار کردی تھی۔ حماس کے حملے میں ڈیڑھ ہزار کے قریب اسرائیلی ہلاک اور سیکڑوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
اس حملے کے بعد امریکی صدر اور وزیرخارجہ سمیت اسرائیل کا دورہ کیا اور انہیں اپنی حمایت کا یقین دلایا. دوسرے جانب فلسطین اس وقت تن تنہا جنگ لڑ رہا ہے. اور 57 اسلامی ممالک بیانات کی حد سے آگے نہیں بڑھ رہے. اسلامی ممالک کی مجرمانہ خاموشی سے عوامی اشتعال میں اضافہ ہو رہا ہے جس کا اظہار سوشل میڈیا پر کیا جا رہا ہے.