او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں اسرائیل کیخلاف اقدامات پر عدم اتفاق
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے خلاف تجویز مسترد کردی.

ریاض (یو اے ای اردو، نیوز ڈیسک) او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کی مخالفت کے باعث اسرائیل کیخلاف مشترکہ اقدامات پر اتفاق نہ ہوسکا.
تفصیلات کے مطابق الجزائر اور لبنان سمیت چند ممالک نے مجوزہ قرارداد میں اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو تیل کی سپلائی روکنے، ان کیساتھ معاشی اور سفارتی تعلقات توڑنے اور امریکا پر خطے کے دیگر ممالک کو ہتھیار اور بموں کی فراہمی کیلئے عرب ممالک کی فضائی حدود استعمال کرنے کی پابندی کا مطالبہ کیا.
ایرانی میڈیا کے مطابق 4 عرب ممالک بشمول سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے یہ تجویز مسترد کردی اور 11ممالک نے اس کی حمایت کی. فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق قبل ازیں عرب ممالک کے اجلاس میں مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق رائے نہ ہوسکا جس کے بعد عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا.
تاہم عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہان نے اسرائیل کے حق دفاع کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی، اسرائیلی جارحیت روکنے اور امدادی کارورائیاں شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
دوسری جانب حماس نے غزہ سے جاری اعلامیہ میں عرب اور مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک بدر کریں، جنگی جرائم میں ملوث اسرائیلیوں کیخلاف قانونی کمیشن تشکیل دینے اور غزہ کی از سر نو بحالی کیلئے فنڈ کے قیام کا مطالبہ کیا۔